سورۃ الناس کا خلاصہ

سورۃ الناس کا خلاصہ

سورۃ الناس کا خلاصہ

سورۃ الناس مدنی ہے، اس میں 6 آیات ہیں، یہ معوذتین میں سے دوسری سورت ہے اور ان دونوں سورتوں کی فضیلت کے بارے میں متعدد احادیث ہیں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ روایت ہے کہ آپ ‏صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں فرمایا: ” کیا تمہیں معلوم نہیں کہ آج ایسی دو سورتیں نازل ہوئی ہیں کہ ان کی مثال نہیں یعنی اللہ کی پناہ مانگنے میں یہ دونوں سورتیں بے مثال ہیں۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان دو سورتوں سے کوئی شخص بھی مستغنی نہیں، یہ جسمانی اور روحانی آفات دور کرنے میں بے حد موثر ہیں
سورۃ الناس میں اللہ کی تین صفات مذکور ہیں:

  • ربوبیت

  • مالکیت

  • الہيت

یہ تین صفات ذکر فرما کر ایک چیز کے شرسے پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے اور وہ ہے وسوسہ ڈالنے والے کا شر۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وسوسہ کتنی خطرناک اور مہلک بیماری ہے، وسوسہ شیطان بھی ڈالتا ہے اور انسان بھی۔ آج کا میڈ یا مسلمانوں کے دلوں میں ایمان کے حوالے سے وسوسہ اندازی میں مصروف ہے اور وسوسے کی بیماری بہت عام ہو چکی ہے، اس لیے کثرت کے ساتھ ان دو سورتوں کو ورد زبان بنانے کی ضرورت ہے۔

قرآن کے آخر میں ان دو سورتوں کے لانے اور سورۂ فاتحہ سے شروع کرنے میں بڑی گہری مناسبت ہے، سورہ فاتحہ میں بھی اللہ کی مدد مانگی گئی تھی اور ان دونوں سورتوں میں بھی یہی مضمون ہے۔ گویا کہ اس طرف اشارہ کر دیا گیا ہے کہ بندے کو ابتدا سے انتہا تک اللہ کی طرف متوجہ رہنا چاہیے اور اس سے مدد مانگتے رہنا چاہیے ۔

یہاں یہ نکتہ بھی سمجھ لیا جائے کہ سورۂ فلق میں ایک صفت ذکر فرما کر چار آفات سے پناہ لینے کاحکم دیا گیا تھا اور یہاں چارصفات ذکر فرما کر ایک آفت کے شرسے پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے اس لیے کہ پہلی سورت میں نفس اور بدن کی سلامتی مطلوب ہے جبکہ دوسری سورت میں دین کے ضررسے بچنا اور اس کی سلامتی مطلوب ہے اور دین کا چھوٹے سے چھوٹا نقصان دنیا کے بڑےسے بڑے نقصان سے زیادہ خطرناک ہے۔ اگر ہم نے قرآن سے سچا تعلق قائم کیے رکھا اور اسے پڑھنے، سمجھنے، اس پر عمل کرنے اور اسکے سارے حقوق کی ادائیگی کی کوشش کرتے رہے تو ان شاء اللہ ! ہمارا اور ہماری آنے والی نسلوں کا دین و ایمان محفوظ رہے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں