سورۃ البینة کا خلاصہ
سورۃ البینة کا خلاصہ
سورۃ البینہ مدنی ہے، اس میں ۸ آیات ہیں ، اس سورت میں تین امور سے بحث کی گئی ہے:
اہل کتاب کا خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے بارے میں موقف ، یہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا انتظار کر رہے تھے لیکن ان کا خیال یہ تھا کہ آخری نبی بنی اسرائیل میں سے ہوگا۔ لیکن جب ایسا نہ ہوا تو انہوں نے آپ کی نبوت کو جھٹلا دیا ، اس سورت میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک بینہ اور واضح حجت اور دلیل قرار دیا گیا ہے۔ اس میں شک ہی کیا ہے کہ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی خود ایک بہت بڑا معجزہ اور حق وصداقت کی واضح دلیل تھی ۔ زنا ، شراب نوشی قبل و غارت گری ، بت پرستی اور ڈاکہ زنی کے ماحول میں چالیس سال گزارے، کسی جنگل اور خلوت خانہ میں نہیں گلی کوچوں اور سوسائٹی میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے گزارے۔ لیکن سیرت کے دامن پر نجاست کا کوئی خفیف ترین دھبہ بھی نہ تھا، کسی بدترین دشمن کو بھی جرات نہ ہوئی کہ آپ کے کردار پر انگلی اٹھاسکتا۔
یہ سورت دین وایمان کی بنیاد نشاندہی کرتی ہے اور وہ ہے اخلاص، کوئی عمل بغیر ایمان کے اور ایمان بغیر اخلاص کے معتبر نہیں ہر نبی نے اپنی امت کو اس بنیاد کی دعوت دی۔
یہ سورت اشقیاء اور سعداء یعنی کافروں اور مومنوں دونوں کا انجام بیان کرتی ہے۔