سورة المرسلات کا خلاصہ

سورة المرسلات کا خلاصہ

سورة المرسلات کا خلاصہ

سورۂ المرسلات مکی ہے، اس میں ۵۰ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔ اس سورت کی ابتدا میں پانچ قسمیں کھا کر فرمایا ہے کہ ” جس چیز کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ یقیناً ہونے والی ہے۔یعنی قیامت اور حساب و جزا کا معاملہ ہو کر رہے گا اس میں چھٹکارا نہیں ہو سکتا ، اس کے بعد یہ سورت ان نشانیوں کو بیان کرتی ہے جو قیامت کے قریب واقع ہوں گی ، یعنی ستارے بے نور کر دئیے جائیں گے، آسمان توڑ پھوڑ دیا جائیگا ، پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے کر کے اڑا دیئے جائیں گے اوررسولوں کو مقررہ وقت پر لایا جائے گا ۔
قیامت کے دن کو اللہ تعالٰی نے یوم الفصل” کہا کیونکہ اس دن مخلوق کے درمیان عدل و انصاف پر مبنی فیصلہ کیا جائے گا ، قیامت کو یوم الفصل قرار دینے کے بعد اسے جھٹلانے کے بارے میں اللہ فرماتے ہیں: ویل يومئذ للمكذبين . ” ( اس دن جھٹلانے والوں کی تباہی ہے )

یہ آیت اور یہ الفاظ اس سورت میں دس بار آئے ہیں اس تکرار کا مقصد ڈرانا اور ترہیب ہے۔ علاوہ ازیں یہ سورت مجرمین سابقین کا ذکر کرتی ہے جنہیں اللہ نے تباہ و برباد کر دیا اور مخاطبین سے سوال کرتی ہے کہ کیا ہم نے تم کو حقیر پانی سے پیدا نہیں کیا ؟ پھر مختلف مراحل سے گزار کر خوبصورت انسان بنا دیا، بعث بعد الموت کے بعض حسی دلائل بھی یہاں مذکور ہیں جن سے ثابت کیا گیا ہے کہ وہ اللہ جو زمین کو مردوں اور زندوں کو سمیٹنے والی بنا سکتا ہے اور میٹھے پانی سے سیراب کر سکتا ہے وہ دوبارہ زندہ بھی کر سکتا ہے۔ اگلی آیات میں مکذبین اور متقین کے الگ الگ انجام کا بیان ہے۔ مکذبین کو بھڑکتی ہوئی آگ کی طرف لے جایا جائے گا۔ اور تب متقین کوٹھنڈے سائے اور بہتے چشموں کے پاس جگہ دی جائے گی۔

آخری آیات میں دوبارہ مجرموں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ کھا پی لو! اور تھوڑے سے مزے اڑالو! بالآ خر تمہارے کے لیے ہلاکت اور تباہی کے سوا کچھ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں