سورۃ البروج کا خلاصہ

سورۃ البروج کا خلاصہ

سورۃ البروج کا خلاصہ

سورہ بروج مکی ہے، اس میں 22 آیات ہیں ، اس سورت کی ابتدا میں اللہ نے تین قسمیں کھا کر فرمایا کہ : ” خندقوں والے ہلاک کیے گئے صحیح مسلم میں ” خندقوں والے قصہ کی نسبت حمیر کے بادشاہوں میں سے آخری بادشاہ زونو اس یہودی کی طرف کی گئی ہے جو مشرک تھا اور اس نے ایسے میں ہزار افراد کو خندقوں میں ڈال کر زندہ جلا دیا تھا جو عیسائی بن گئے تھے اور انہوں نے خدا پرستی چھوڑ کر بت پرستی کرنے سے نوجوان لڑکے کی استقامت دیکھ کر ہزاروں لوگوں نے انسان esterais حوالے کر دیا گیا۔ (۹۱) انکار کر دیا تھا، اسی طرح صحیح مسلم وغیرہ میں ساحر ، راہب اور غلام کا دھمکیوں کے باوجود وہ ایمان سے باز نہ آئے تو ان سب کو خندقوں میں دہکتی ہوئی آگ کے .حوالے کر دیا

تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ایسے کئی واقعات کا پتہ چلتا ہے جب مذہبی اور نظریاتی اختلافات کی بنا پر مخالفین نے ایک دوسرے کو زندہ جلا دیا، آج کی دنیا جسے اپنے مہذب، ماڈرن اور ترقی یافتہ ہونے پر بڑا ناز ہے، ڈیزی کٹر اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بم مسلمانوں پر استعمال کر رہی ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری پوری بستی اور شہر کو جلا کر راکھ کر دیتے ہیں۔ ہیروشیما اور ناگاساکی میں جو کچھ ہوا کیا یہ آگ کی خندوقوں سے کم تھا ؟ ہمارے سامنے افغانستان اور عراق میں جو آگ جلائی گئی کیا یہ آگ اس آگ سے کم درجہ کی تھی ؟ نہیں اس کی آگ سے کئی گناہ زیادہ مہلک اور خطر ناک آگ تھی جس کا نشانہ کلمہ پڑھنے والے نو جوانوں ، بوڑھوں ، بچوں، مردوں اور عورتوں کو بنایا گیا! فلسطین میں کیا ہورہا ہے؟ آگ ہی تو ہے جو مسلمانوں پر برسائی جارہی ہے اور پورے پچاس سال سے مسلسل برسائی جارہی ہے، عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس پر کسی کو تعجب نہیں ہونا چاہیے کہ کیسے ہیں ہزار افراد زندہ جلا دیا گیا۔

ایسے لوگوں کو وعید سنائی گئی ہے ” جن لوگوں نے مسلمان مردوں اور عورتوں کو ستایا پھر تو یہ نہ کی تو ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور جلنے کا عذاب ہے۔ (۱۰) سورت کے اختتام پر اللہ کی عظمت اور انتقام کی قدرت کا بیان ہے، اس کی پکڑ بڑی سخت ہے وہ جب کسی کو اپنے عذاب کی گرفت میں لے لے تو اسے کوئی نہیں چھڑا سکتا۔ فرعون کا انجام اس دعوئی کی دلیل اور اس پر گواہ ہے۔ (۱۲-۲۴)

اپنا تبصرہ بھیجیں