
سورۃ الضحٰی کا خلاصہ
سورۃ الضحٰی کا خلاصہ
سورۃ الضحٰی؛ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بیماری کی وجہ سے چند روز تہجد کے لئے نہ اٹھ سکے تو آپ کو ام جمیل نامی خاتون کہنے لگی کہ آپ کے رب نے آپ کا ساتھ چھوڑ دیا ہے اس پر اللہ تعالیٰ نے قسم کھا کر فرمایا جس طرح دن کے ساتھ اجالا ایک حقیقت ہے جدا نہیں ہوتا اور رات کے ساتھ اندھیرا ایک حقیقت ہے علیحدہ نہیں ہوتا اسی طرح یہ بھی ناقابل تردید حقیقت ہے کہ آپ کے رب نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ ہی آپ سے بیزار ہوا ہے۔ دنیا و آخرت میں موازنہ کرنے کی تلقین کے ساتھ آخرت کے بہتر ہونے کا اعلان ہے۔ قیامت کے دن امت کے حوالے سے آپ کو راضی کرنے کی خوشخبری ہے اور پھر گزشتہ انعامات کی یاد دہانی ہے کہ آپ کی یتیمی میں سر پرستی کی، فقر میں غنا سے نوازا اور شریعت سے بے خبری میں قرآنی شریعت عطا فرمائی اور یتیموں اور حاجت مندوں کی کفالت و سر پرستی کرتے ہوئے اللہ کے احسانات و انعامات کا اعتراف اور لوگوں کے سامنے اسے بیان کرتے ہیں.