سورة الجن

سورة الجن کا خلاصہ

سورة الجن کا خلاصہ

سورہ جن مکی ہے، اس میں ۲۸ آیات اور ۲ رکوع ہیں۔ اس سورت میں جنات کے حوالے سے گفتگو ہے جو کہ انسانوں کی طرح شرعی احکام کے پابند ہیں ، ان میں مومن بھی ہیں کافر بھی ، نیک بھی ہیں اور بد بھی۔ اس سورت کی ابتدا میں بتایا گیا کہ جنات کی ایک جماعت نے قرآن مجید سنا اور وہ اس سے بڑے متاثر ہوئے ۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب جنات نے نظام کا ئنات میں کچھ تبدیلیاں محسوس کیں، وہ آسمان کی طرف جانے کی کوشش کرتے تو شباب ثاقب ان کا تعاقب کرتے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چند صحابہ کے ساتھ سوق عکاظ کی طرف تشریف لے گئے ، آپ نخلہ کے مقام پر نماز فجر ادافرمارہے تھے کہ جنات کی ایک جماعت یہاں آپہنچی، جب انہوں نے قرآن سنا تو انہوں نے تبدیلیوں کا راز جان لیا اور ان کے دل دہل گئےاور انہوں نے قرآن کی صداقت کے آگے سرجھکا دیا ، نہ صرف یہ کہ خود ایمان قبول کیا بلکہ واپس جا کر اپنی قوم کو بھی ایمان کی دعوت دی اور قوم کے سامنے رب کی شان اور عظمت بیان کی اور ان لوگوں کو احمق قرار دیا جو اللہ کے لیے اولا د ثابت کرتے ہیں اور اس بات کا اقرار کیا کہ ہم سب ایک عقیدے پر نہیں ہیں، کوئی مومن ہے کوئی کافر، کوئی مطیع ہے اور کوئی عاصی، کوئی عقلمند ہے اور کوئی بے وقوف کوئی جہنم میں جائے گا اور کوئی جنت میں.جنات کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ سورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم ذکر کرتی ہے آپ نے اللہ کے حکم کے مطابق انسانوں کو ایمان اور توحید کی دعوت دی اور اپنے بارے میں فرمایا کہ میں صرف اللہ کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا، میرے ہاتھ میں نفع ہے نہ نقصان ، میرا کام تو صرف اللہ کے پیغام کو تم تک پہنچا دینا ہے اور اللہ جانتا ہے کہ میں نےاس کا پیغام اس کے بندوں تک پہنچا دیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں