عشق رسول( اهمیت - آداب - تقاضے)

عشق رسول ﷺ ( اہمیت -آداب -تقاضے)


عشق رسول ﷺ ( اہمیت -آداب -تقاضے)

اج کل ہم سب کا دعوی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اتنا سچا عاشق رسول ہے کہ اس سے بڑھ کر اور اس سے زیادہ عاشق رسول دنیا میں کوئی بھی نہیں لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہماری زندگی کا 80 فیصد حصہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور احکامات کی پیروی سے یہ اکثر خالی ہے اور یہ عشق رسول کی انوکھی قسم ہے ہم عاشق رسول ہیں لیکن ہم سے پنج وقتہ نماز نہیں پڑھنی جاتی ہمارے غمگین لمحات اپنی نفسانی خواہشات کی پیروی پر گزرتے ہیں ہماری معاشرتی زندگیسیرت النبی سے کوسوں دور ہے ہمارا کاروبار احکامات نبوی سے یکسر مختلف ہے والدین بہن بھائیوں عزیز و اقارب کے حقوق کے معاملے میں نبوی احکامات کے بالکل خلاف چل رہے ہیں ہماری عملی زندگی میں سیرت کی کوئی جھلک نظر نہیں اتی سو عشق کا دعوی کرنا اور سچا عاشق بننا دو بالکل مختلف چیزیں ہیں اور حقیقتا ہم عشق کے دعویدار تو ہیں لیکن سچے عاشق نہیں ہیں.

عشق رسول ﷺ کی اہمیت

ایک مسلمان اس وقت تک کامل مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک اس کا عشق رسول کامل نہ ہو زندگی کے ہر معاملے میں سب سے پہلے نبوی طرز عمل کو ڈھونڈے جی جان سے اس پر عمل کرنے کی کوشش کرے احکامات نبوی کے مطابق زندگی شب و روز گزارنے کی جدوجہد کرے اپنے معاملات معاشرت لین دین خوشی غمی ہر چیز احکامات نبوی کے تابع کر دے.
چنانچہ قران پاک میں ارشاد ربانی ہے کہ:

وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍۢ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى ٱللَّهُ وَرَسُولُهُۥٓ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ ٱلْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ ۗ وَمَن يَعْصِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَـٰلًۭا مُّبِينًۭا ٣٦

کسی مومن مرد اور عورت کو یہ حق نہیں کہ جب اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کسی معاملے کا فیصلہ کر دیں تو ان کے اپنے معاملے میں اختیار باقی رہ جائے اور جو کوئی اللہ اور رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہی میں پڑ گیا( سورۃ الأحزاب 36)
سورۃ الحشر ایت نمبر سات میں ارشاد الہی ہے:

وَمَآ ءَاتَىٰكُمُ ٱلرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَىٰكُمْ عَنْهُ فَٱنتَهُوا۟ ۚ وَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ ۖ إِنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلْعِقَابِ ٧

“جو کچھ رسول تمہیں دیں وہ لے لو اور جس چیز سے تمہیں روک دیں اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈر جاؤ وہ شدید عذاب دینے والا ہے.”
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
” تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اپنی خواہشات کو میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ کر دے”.

عشق رسول ﷺ کے آداب

عشق رسول ﷺ ایک مومن کے دل کی گہرائیوں میں موجود ایک لازوال جذبہ ہے جو رسول اکرم ﷺ سے محبت، عقیدت اور احترام کی بنیاد پر پروان چڑھتا ہے۔ اس محبت کے چند آداب ہیں جن کا لحاظ رکھنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے تاکہ یہ محبت شرعی تقاضوں کے مطابق ہو اور اس سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کی جا سکے۔

اطاعت رسول ﷺ

عشق رسول ﷺ کا سب سے پہلا اور بنیادی ادب یہ ہے کہ ہم نبی کریم ﷺ کے احکامات کی پیروی کریں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

“قل إن كنتم تحبون الله فاتبعوني يحببكم الله ويغفر لكم ذنوبكم” (آل عمران: 31)

اس آیت میں واضح حکم دیا گیا ہے کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ سے محبت کے دعویدار ہیں، انہیں رسول ﷺ کی اطاعت کرنی چاہیے۔

سنت کی پیروی

نبی کریم ﷺ کی زندگی مسلمانوں کے لیے ایک مکمل نمونہ ہے۔ آپ ﷺ کی سنت کی پیروی کرنا اور اس کو اپنی زندگی میں نافذ کرنا عشق رسول ﷺ کے اداب میں شامل ہے۔ چاہے وہ سنت عبادات سے متعلق ہو، معاشرتی معاملات سے، یا اخلاقی اصولوں سے۔

درود و سلام

رسول اللہ ﷺ پر کثرت سے درود و سلام بھیجنا بھی عشق رسول ﷺ کے آداب میں شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا:

“إن الله وملائكته يصلون على النبي يا أيها الذين آمنوا صلوا عليه وسلموا تسليما” (الاحزاب: 56)

اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے بھی نبی ﷺ پر درود بھیجتے ہیں، اور مسلمانوں کو بھی اس عمل کی تاکید کی گئی ہے۔

ناموس رسالت کا دفاع

عشق رسول ﷺ کا تقاضا ہے کہ مسلمان اپنے پیارے نبی ﷺ کی ناموس کا ہر حال میں دفاع کرے۔ اگر کہیں رسول اللہ ﷺ کی شخصیت یا تعلیمات پر حملہ کیا جائے تو مسلمان پر فرض ہے کہ وہ حق و انصاف کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کا بھرپور جواب دے۔

توہین رسالت سے اجتناب

کسی بھی صورت میں نبی کریم ﷺ کی شان میں کوئی گستاخی کرنا یا ان کے احکامات کو مذاق کا نشانہ بنانا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ مسلمان کو چاہیے کہ وہ خود بھی ایسی کسی حرکت سے بچے اور دوسروں کو بھی اس سے روکے۔

محبت میں میانہ روی

عشق رسول ﷺ میں میانہ روی اختیار کرنا ضروری ہے۔ اس محبت کو جذباتیت اور غلو کی حد تک لے جانا بھی درست نہیں۔ دین اسلام میں ہر چیز میں اعتدال کی تعلیم دی گئی ہے، اس لیے عشق رسول ﷺ میں بھی ہمیں ایک متوازن رویہ اپنانا چاہیے تاکہ ہم کسی بھی غیر شرعی عمل سے بچ سکیں۔

رسول ﷺ کی سیرت کا مطالعہ

رسول اکرم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ اور اس پر غور کرنا عشق رسول ﷺ کی ایک اہم علامت ہے۔ جب ہم نبی ﷺ کی زندگی کو پڑھتے ہیں تو ہماری محبت میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور ہم اپنی زندگی میں ان کے اصولوں کو نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

نبی ﷺ کے اہل بیت اور صحابہ کا احترام

نبی کریم ﷺ کے اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا احترام کرنا بھی عشق رسول ﷺ کے اداب میں شامل ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اپنی محبت اور وفاداری کا عملی نمونه پیش کیا اور دین اسلام کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں